نئی دہلی27؍جون (ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )دہلی کی کیجریوال حکومت کی طرف سے عام آدمی پارٹی کے 21ممبران اسمبلی کی پارلیمانی سکریٹری کے طور پر ہوئی تقرری کے معاملے میں الیکشن کمیشن نے آپ ممبران اسمبلی کو 14؍جولائی کو سماعت کے لیے طلب کیا ہے۔یہ سماعت ایک طرح کی ذاتی سماعت ہوگی جس کامطالبہ کو اراکین اسمبلی نے اپنے 10؍مئی کو دیئے حلف نامے میں کیا تھا ۔اس ذاتی سماعت میں تمام ممبران اسمبلی کو باری باری اپنی بات رکھنے کا موقع دیا جائے گا۔جس میں ممبر اسمبلی بتائیں گے کہ ان کے پارلیمانی سکریٹری کے عہدے کو فائدہ کا عہدہ کیوں نہ مانا جائے اور کیوں ان کی رکنیت کو منسوخ نہ کردیا جائے۔اس سماعت کے بعد الیکشن کمیشن اپنی تجویز صدر کے پاس بھیجے گا اور پھر صدر اس پر اپنا فیصلہ سنائیں اور بتائیں گے کہ 21آپ ممبران اسمبلی کی رکنیت باقی رہے گی یا جائے گی۔وزیر صحت کے پارلیمانی سکریٹری راجیش رشی نے بتایا کہ ہم نے کچھ لیا نہیں ہے عوام سبھی جانتے ہیں اور ہمارے ساتھ ہے جو بھی سوال الیکشن کمیشن پوچھے گا ہم اس کا جواب دیں گے۔وزیر اعلی اروند کیجریوال نے 2015میں اپنے 21ممبران اسمبلی کو پارلیمانی سکریٹری کا عہدہ دیاتھا، لیکن وہ ’آفس آف پرافٹ‘کے زمرے میں آ گیا۔ایسے میں آپ ممبران اسمبلی کو بچانے کے لیے دہلی حکومت ایک بل لے کر آئی، جس کے تحت وہ پیشگی اثر سے ڈس گوالفکیشن پرویزن سے چھوٹ چاہتی تھی۔یہ بل منظوری کے لیے ایل جی نجیب جنگ کو بھیجا گیا تھا، جسے انہوں نے مرکزی حکومت کو بھیج دیااورپھراس نے اسے آگے صدر کے پاس بھیجا تھا۔اب صدر نے بھی اسے منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔صدر کے اس فیصلے سے آپ کے 21ممبران اسمبلی کی رکنیت خطرے میں پڑ گئی ہے، لیکن اس سے کیجریوال حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،کیونکہ 70رکنی دہلی اسمبلی میں ان کے پاس 67ممبران اسمبلی ہیں۔